دل فسردہ پہ سو بار تازگی آئی
دل فسردہ پہ سو بار تازگی آئی
مگر وہ یاد کہ جا کر نہ پھر کبھی آئی
چمن میں کون ہے پرسان حال شبنم کا
غریب روئے تو غنچوں کو بھی ہنسی آئی
نوید عیش سے بھی لطف عیش مل نہ سکا
لباس غم ہی میں آئی اگر خوشی آئی
کسی طرح بھی زمانے کو بس میں کر نہ سکے
نہ دوستی نہ ہمیں راس دشمنی آئی
عجب نہ تھا کہ غم دل شکست کھا جاتا
ہزار شکر ترے لطف میں کمی آئی
زمانہ ہنستا ہے مجھ پر ہزار بار ہنسے
تمہاری آنکھ میں لیکن یہ کیوں نمی آئی
دیئے جلائے امیدوں نے دل کے گرد بہت
کسی طرف سے نہ اس گھر میں روشنی آئی
ہزار دید پہ پابندیاں تھیں پردے تھے
نگاہ شوق مگر ان کو دیکھ ہی آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.