دل گل نے سکوں پایا ہے پائے یاسمیں سے ہی
دل گل نے سکوں پایا ہے پائے یاسمیں سے ہی
کہ خشت و خواب روشن سب ہیں دست نیلمیں سے ہی
ہوا تھا مبتلا ہجراں کے موسم میں تغافل سے
کہ لوٹیں ہیں بہاریں تیری زلف عنبریں سے ہی
نہیں کچھ کہہ سکا جب میں تو پھر کہنے لگا غزلیں
میں شاعر بھی بنا ہوں تو ہوا تیرے حزیں سے ہی
نکل کر خانۂ وحشت سے جاتا تو کدھر جاتا
سکون دل میسر ہے مجھے اس نازنیں سے ہی
بنا جو دشت غربت میں سہارا تو احدؔ میرا
مجھے لگنے لگا گلشن بھی صحرا اس یقیں سے ہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.