دل حزیں پہ چمن کی فضا نے طنز کیا
دل حزیں پہ چمن کی فضا نے طنز کیا
مذاق اڑایا گلوں نے صبا نے طنز کیا
پڑا جو وقت کیا شرمسار سجدوں نے
اٹھائے ہاتھ تو مجھ پر دعا نے طنز کیا
شکست زیست پہ تھی حوصلوں کی خندہ زنی
گمان ہستی ہوا تو قضا نے طنز کیا
لباس ہوتے ہوئے بھی چھپی نہ عریانی
کھلا جو پھول تو چاک قبا نے طنز کیا
نہیں یہ ظلم ملے سب سے زخم رسوائی
ستم تو یہ ہے کہ درد آشنا نے طنز کیا
عجب غرور پسندی ہے اس کی فطرت میں
جہاں چراغ جلایا ہوا نے طنز کیا
تھے ذرے ذرے میں روشن ہزار آئینے
ہر آئنے پہ ترے نقش پا نے طنز کیا
یہ سانحہ بھی قیامت سے کم نہیں ہے ظفرؔ
کہ مجھ پہ میری شکست انا نے طنز کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.