دل خود آشنا سوہان زندگی ہوگا
یہ سنگ میل ہے کل سنگ راہ بھی ہوگا
ہر ایک موڑ پہ پیچھے پلٹ کے دیکھتا ہوں
وہ گرد رہ سہی ہم راہ تو کوئی ہوگا
ہمیں ہماری وفا دشت دشت ڈھونڈے گی
تمہارے حسن کا چرچا گلی گلی ہوگا
وہ میں نہیں مری آشفتگیٔ دل ہوگی
وہ تو نہیں ترا انداز دلبری ہوگا
بہار جلوۂ گل تو نظر میں تھی کل بھی
تہی تھا دست طلب آج بھی تہی ہوگا
سنا ہے وقت کبھی ایک سا نہیں رہتا
قیام فصل خزاں کا بھی عارضی ہوگا
تمہاری شب ہے ضیا بار ماہ و انجم سے
ہماری صبح کا منظر بھی دیدنی ہوگا
یہ رنگ بزم گھڑی دو گھڑی ہے پھر خاورؔ
کہیں پہ ہوگا کوئی اور کہیں کوئی ہوگا
- کتاب : Auraq-shumara Number-003 Magazine-3 (Pg. 226)
- Author : Khaavar rizvii
- مطبع : Monthly Auraq, Urdu Bazar, Lahore (1968)
- اشاعت : 1968
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.