دل خلوص گزیدہ کو کوئی کیا جانے
دل خلوص گزیدہ کو کوئی کیا جانے
میں چاہتا ہوں کہ دنیا مجھے نہ پہچانے
سنو نہ میری شکستہ دلی کے افسانے
کہ میرے سامنے توڑے گئے ہیں پیمانے
جو کہہ رہا تھا تو کچھ بھی سنا نہ دنیا نے
جو چپ ہوا ہوں تو بننے لگے ہیں افسانے
وہ غم سمیٹ لیے میں نے زندگی کے لیے
تری نگاہ کرم بھی جنہیں نہ پہچانے
گزر گئے ہیں وہ لمحے بھی عشق میں اے دوست
ترے بغیر بھی جب خوش رہے ہیں دیوانے
یہ چاندنی یہ ستارے کہاں گئے آخر
نظر تو خیر گئی ہے کسی کو پہنچانے
مری ہنسی میں مگر زہر گھل گیا نازشؔ
میں چاہتا تھا مرا غم کوئی نہ پہچانے
- کتاب : sheerazah (Pg. 41)
- Author : makhmoor saeedi,Parem Gopal Mittal
- مطبع : P -K Publication 3072 Partap stareet gola Market -Daryaganj delhi-6 (1973)
- اشاعت : 1973
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.