Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل مضطر میں جلتی ایک حسرت اور رکھنی ہے

سجاد حیدر

دل مضطر میں جلتی ایک حسرت اور رکھنی ہے

سجاد حیدر

MORE BYسجاد حیدر

    دل مضطر میں جلتی ایک حسرت اور رکھنی ہے

    مجھے طاق جنوں میں اک محبت اور رکھنی ہے

    گریباں چاک ہے گرچہ مجھے کچھ اور کرنا ہے

    کہ اب ان وحشتوں میں ایک وحشت اور رکھنی ہے

    خطیب وقت نے سکھلا دیا یہ اہل دنیا کو

    خطابت اور رکھنی ہے عداوت اور رکھنی ہے

    کوئی بھی واردات قلب و جاں ظاہر نہیں کرنی

    مجھے اب انتقاماً اپنی حالت اور رکھنی ہے

    طواف شہر جاناں سے اگر سجادؔ فرصت ہو

    تھکے پیروں کے نیچے اک مسافت اور رکھنی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 567)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے