Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل مضطر مجھے اک بات بتا سکتا ہے

علی سرمد

دل مضطر مجھے اک بات بتا سکتا ہے

علی سرمد

MORE BYعلی سرمد

    دل مضطر مجھے اک بات بتا سکتا ہے

    تو کسی طور مجھے چھوڑ کے جا سکتا ہے

    یہ تری بھول ہے میں تیرے سبب زندہ ہوں

    مجھ سا ضدی تو بدن توڑ کے جا سکتا ہے

    جس نے اس خاک کے انسان کو عزت دی ہے

    وہی اس خاک کو مٹی میں ملا سکتا ہے

    تو مرے ساتھ تو ہے پھر بھی مرے ساتھ نہیں

    اس سے بڑھ کر بھی مجھے کوئی ستا سکتا ہے

    مرے مولا مری تنہائی مٹانے کے لیے

    میرے جیسا ہی تو اک اور بنا سکتا ہے

    مجھے معلوم ہے ملنا نہیں ممکن لیکن

    تو کسی رات مرے خواب میں آ سکتا ہے

    مری الفت کا سر بزم تماشہ کر کے

    آپ اپنے کو تو اتنا بھی گرا سکتا ہے

    زخم الفت سے نوازا تو مرا محسن ہے

    تو مری ذات پہ احسان جتا سکتا ہے

    اپنے دلبر کے بلاوے پہ بہانے کیسے

    وہ تو محبوب ہے جب چاہے بلا سکتا ہے

    وہ جو روتے کو ہنسانے کا ہنر رکھتے ہیں

    گر وہ روئیں تو انہیں کون ہنسا سکتا ہے

    اپنی مرضی سے مجھے چھوڑ کے جانے والا

    مری یادوں کو کبھی دل سے مٹا سکتا ہے

    مجھ کو جینے سے محبت نہ محبت کی ہوس

    میری طرح کوئی جذبوں کو سلا سکتا ہے

    سیہ بختی میں تری ذات بھی شامل ہے علیؔ

    تو کسی طور اسے دور ہٹا سکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے