Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل مضطر پہ اب ان کی عنایت ہوتی جاتی ہے

جمال بھارتی

دل مضطر پہ اب ان کی عنایت ہوتی جاتی ہے

جمال بھارتی

MORE BYجمال بھارتی

    دل مضطر پہ اب ان کی عنایت ہوتی جاتی ہے

    کبھی تھی جس سے نفرت اس سے الفت ہوتی جاتی ہے

    زمانہ ہو گیا ترک محبت کو مگر اب بھی

    کسی کی یاد تسکین طبیعت ہوتی جاتی ہے

    وہ میری عرض غم پر آج کچھ شرمائے جاتے ہیں

    انہیں اپنی جفاؤں پر ندامت ہوتی جاتی ہے

    تمہارے روٹھ جانے سے میں یوں محسوس کرتا ہوں

    زمانہ بھر کو جیسے مجھ سے نفرت ہوتی جاتی ہے

    وہ پہلی برہمی اب نالۂ غم پر نہیں ہوتی

    غرور حسن کو ظاہر حقیقت ہوتی جاتی ہے

    میں اپنی اولیں لغزش نہ بھولا ہوں نہ بھولوں گا

    اسی کی یاد سے مجھ کو ندامت ہوتی جاتی ہے

    مرے اس جذبۂ صادق کی کچھ تو قدر کر ظالم

    تری بے گانگی مجھ پر قیامت ہوتی جاتی ہے

    کوئی اے فکر اس دیوانگی کی داد کیا دے گا

    شکایت کرتا جاتا ہوں ندامت ہوتی جاتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے