Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل مضطر ترا نقصان نہیں ہونے دیا

علی رقی

دل مضطر ترا نقصان نہیں ہونے دیا

علی رقی

MORE BYعلی رقی

    دل مضطر ترا نقصان نہیں ہونے دیا

    وادیٔ ہجر کو ویران نہیں ہونے دیا

    ہم نے مقتل میں بھی سر دے کے بچایا اس کو

    حضرت عشق کو قربان نہیں ہونے دیا

    کیا ہوا تجھ کو جو ٹھہرایا نہیں ہے دل میں

    تو نے بھی تو مجھے مہمان نہیں ہونے دیا

    اپنی تذلیل کو اتنا ہی بہت ہے مرے دوست

    جسم کو زینت شمشان نہیں ہونے دیا

    روح کو بیچ کے اک جسم خریدا میں نے

    مجھے اس جسم نے بے جان نہیں ہونے دیا

    چیر کر دل کو تری یاد سے پیوند کیا

    ہجر کے زخم کا درمان نہیں ہونے دیا

    اس نے دل چاہا سو سینے کو خودی چاک کیا

    اپنے دشمن کو پریشان نہیں ہونے دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے