دل مضطر تری فرقت میں بہلایا نہیں جاتا
دل مضطر تری فرقت میں بہلایا نہیں جاتا
کسی پہلو سے یہ نادان سمجھایا نہیں جاتا
نمک پاشی مرے زخموں پہ یہ کہہ کہہ کے کرتے ہیں
ذرا سی بات میں یوں اشک بھر لایا نہیں جاتا
ڈراتا کیوں ہے اے ناصح محبت کی کشاکش سے
پھنسا کر دل کو اس کوچے سے کترایا نہیں جاتا
مری زلفیں ہٹا کر رخ سے وہ کہتے ہیں ہنس ہنس کر
اندھیری رات ہے ایسے میں شرمایا نہیں جاتا
غم و آلام نے اس درجہ ہم کو کر دیا گھائل
خود اپنی داستاں کو ہم سے دہرایا نہیں جاتا
بڑی اس بیکسی کی منزلیں پر ہول ہوتی ہیں
کسی سے جب کوئی تسنیمؔ اپنایا نہیں جاتا
- کتاب : Pathan Shayraat ka Tazkira (Pg. 107)
- Author : Khan Mohammad Atif
- مطبع : Khan Mohammad Atif (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.