دل مضطرب تری دھڑکنوں میں یہ کس کا عکس خرام ہے
دل مضطرب تری دھڑکنوں میں یہ کس کا عکس خرام ہے
کہ اسی خرام پہ منحصر مری زندگی کا نظام ہے
اسی کشمکش میں نہ طے ہوئے رخ و زلف یار کے مرحلے
کہ حریف دیدۂ منتظر کبھی صبح ہے کبھی شام ہے
مرے حال پر نگہ کرم تو بجا مگر یہ کرم کہیں
مرا اضطراب نہ چھین لے ابھی اس سے اور بھی کام ہے
مہ و مہر انجم و کہکشاں نہیں لاکھ پردۂ درمیاں
وہ حد نگاہ سے دور ہے تو جبیں سے ایک ہی گام ہے
جو عزیزؔ ہے مری زندگی تو یہ محویت بھی ہے بندگی
کہ نماز عشق میں ناصحا نہ سجود ہے نہ سلام ہے
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-6 (Pg. 147)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.