دل ناداں یہ الفت کا سفر ہے
دل ناداں یہ الفت کا سفر ہے
یہاں منزل نہیں بس رہ گزر ہے
گلوں سے باغ میں کہتی ہے شبنم
بہار زندگی نا معتبر ہے
بشر کی زندگی ہے اک علامت
حقیقت میں یہ دنیا کا سفر ہے
ادائے کم نگاہی چھوڑ ساقی
شعور مے پرستاں جوش پر ہے
خوشی پر رنج کو ترجیح دے گا
کسی انسان میں غیرت اگر ہے
چڑھا لیتا ہے جو چہرے پہ چہرہ
وہی اس دور میں اہل ہنر ہے
خبر جس کو نہیں رہتی ہے اپنی
وہی تیری خبر سے باخبر ہے
لئیقؔ اتنا تو تم بھی جانتے ہو
زمانے میں کسے کل کی خبر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.