دل شکستہ کو رنگوں سے پھر سجاتا نور
دل شکستہ کو رنگوں سے پھر سجاتا نور
ترے خیال کی چلمن سے چھن کے آتا نور
یہ دکھ رہی ہیں جو تصویر میں تمہیں آنکھیں
جو دیکھتے مری نظروں سے تو دکھاتا نور
کبھی نظر کی طرف دیکھتا ہے خود منظر
کبھی نظر پہ فدا ہونے خود ہے آتا نور
وہ میرا ہو کہ نہ ہو کیا غرض مجھے اس سے
ہوس چراغ کی تم کو مجھے ہے بھاتا نور
سو تنگ آ کے سوالوں سے لے لیا ترا نام
مرے چراغ میں کس کس سے اب چھپاتا نور
ملا نہ تو مجھے جب تھی دل و نظر کی حیات
میں دل کے شیشے میں بھر کر تجھے پلاتا نور
ہزار منظر خوش رنگ صبح لائی تو ہے
ہزار خواب بھی بچھڑے ہیں از دجیٰ تا نور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.