دل سیماب صفت پھر تجھے زحمت دوں گا
دل سیماب صفت پھر تجھے زحمت دوں گا
دور افتادہ زمینوں کی مسافت دوں گا
اپنے اطراف نیا شہر بساؤں گا کبھی
اور اک شخص کو پھر اس کی حکومت دوں گا
اک دیا نیند کی آغوش میں جلتا ہے کہیں
سلسلہ خواب کا ٹوٹے تو بشارت دوں گا
قصۂ سود و زیاں وقف مدارات ہوا
پھر کسی روز ملاقات کی زحمت دوں گا
میں نے جو لکھ دیا وہ خود ہے گواہی اپنی
جو نہیں لکھا ابھی اس کی بشارت دوں گا
ایک صفحہ کہیں تاریخ میں خالی ہے ابھی
آخری جنگ سے پہلے تمہیں مہلت دوں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.