دل زندہ خود رہنما ہو گیا
دل زندہ خود رہنما ہو گیا
یہ قبلہ ہی قبلہ نما ہو گیا
ہوا رنگ دنیا میں کیوں شیفتہ
تجھے بوالہوس ہائے کیا ہو گیا
یہ پردہ ہی تھا پردہ پوش نظر
حجاب اٹھ گیا خود نما ہو گیا
یہی خود شناسی خدائی ہوئی
خودی مٹ گئی جب خدا ہو گیا
انا الحق ہو الحق جو آیا نظر
یہ شوریدہ سر خود نما ہو گیا
تعرض ہو الحق جو آیا نظر
تعشق میں سب فیصلہ ہو گیا
تجلی ہوئی جس کو توحید کی
وہ قید دوئی سے رہا ہو گیا
یہ کیا چیز تھا ساقیؔ ہیچ کس
ترے فضل سے کیا سے کیا ہو گیا
- کتاب : Kulliyat-e-Saaqi (Pg. e-55 p-52)
- Author : Pandit Jawahar Nath Saqi
- مطبع : Pandit Jawahar Nath Saqi (1926)
- اشاعت : 1926
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.