Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل گئے آفت آئی جانوں پر

میر تقی میر

دل گئے آفت آئی جانوں پر

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    دل گئے آفت آئی جانوں پر

    یہ فسانہ رہا زبانوں پر

    عشق میں ہوش و صبر سنتے تھے

    رکھ گئے ہاتھ سو تو کانوں پر

    گرچہ انسان ہیں زمیں سے ولے

    ہیں دماغ ان کے آسمانوں پر

    شہر کے شوخ سادہ رو لڑکے

    ظلم کرتے ہیں کیا جوانوں پر

    عرش و دل دونوں کا ہے پایہ بلند

    سیر رہتی ہے ان مکانوں پر

    جب سے بازار میں ہے تجھ سی متاع

    بھیڑ ہی رہتی ہے دکانوں پر

    لوگ سر دینے جاتے ہیں کب سے

    یار کے پاؤں کے نشانوں پر

    کجی اوباش کی ہے وہ دربند

    ڈالے پھرتا ہے بند شانوں پر

    کوئی بولا نہ قتل میں میرے

    مہر کی تھی مگر دہانوں پر

    یاد میں اس کے ساق سیمیں کی

    دے دے ماروں ہوں ہاتھ رانوں پر

    تھے زمانے میں خرچی جن کی رپے

    پھانسا کرتے ہیں ان کو آنوں پر

    غم و غصہ ہے حصے میں میرے

    اب معیشت ہے ان ہی کھانوں پر

    قصے دنیا میں میرؔ بہت سنے

    نہ رکھو گوش ان فسانوں پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے