دل غموں میں خوشی کا مسکن ہے
دل غموں میں خوشی کا مسکن ہے
آندھیوں میں چراغ روشن ہے
بھول کر اعتبار مت کرنا
شکل میں رہنما کے رہزن ہے
ہم مصیبت میں آزمائیں گے
دوست ہے کون کون دشمن ہے
وہ ہو گیتا کہ بائبل قرآں
ہر صحیفہ اسی کا درپن ہے
جب سے بدلے ہو رت نہیں بدلی
میری آنکھوں میں اب بھی ساون ہے
سب کے تلووں میں زخم ہیں عنبرؔ
رہنما اپنا گل بدامن ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.