دل گماں تھا گمانیاں تھے ہم
ہاں میاں داستانیاں تھے ہم
ہم سنے اور سنائے جاتے تھے
رات بھر کی کہانیاں تھے ہم
جانے ہم کس کی بود کا تھے ثبوت
جانے کس کی نشانیاں تھے ہم
چھوڑتے کیوں نہ ہم زمیں اپنی
آخرش آسمانیاں تھے ہم
ذرہ بھر بھی نہ تھی نمود اپنی
اور پھر بھی جہانیاں تھے ہم
ہم نہ تھے ایک آن کے بھی مگر
جاوداں جاودانیاں تھے ہم
روز اک رن تھا تیر و ترکش بن
تھے کمیں اور کمانیاں تھے ہم
ارغوانی تھا وہ پیالۂ ناف
ہم جو تھے ارغوانیاں تھے ہم
نار پستان تھی وہ قتالہ
اور ہوس درمیانیاں تھے ہم
ناگہاں تھی اک آن آن کہ تھی
ہم جو تھے ناگہانیاں تھے ہم
- کتاب : Gumaan (Poetry) (Pg. 141)
- Author : Jaun Elia
- مطبع : Takhleeqar Publishers (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.