دل ہے کہ ہمیں پھر سے ادھر لے کے چلا ہے
دل ہے کہ ہمیں پھر سے ادھر لے کے چلا ہے
امید سے پھر رشتۂ جاں باندھ لیا ہے
آہٹ پہ نہ چونکو کہ نہ آئے گی یہاں موت
دستک پہ نہ جاؤ کہ یہ آوارہ ہوا ہے
اب سنگ مداوا نہیں آشفتہ سری کا
یاں سنگ سے بھی پھوڑ کے سر دیکھ لیا ہے
کیا کیجیے ہر کاوش درماں ہوئی محدود
ہر جادۂ امکاں ہے کہ مسدود ہوا ہے
زندہ ہیں بہر طور کہ مرنا نہیں بس میں
تا عمر ہمارے لیے جینے کی سزا ہے
اے دل کبھی پتھر بھی کہیں موم ہوئے ہیں
جو خواب میں دیکھا ہے کہیں سچ بھی ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.