Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل ہے کیوں اتنا پریشاں مجھے معلوم نہیں

سعید شہیدی

دل ہے کیوں اتنا پریشاں مجھے معلوم نہیں

سعید شہیدی

MORE BYسعید شہیدی

    دل ہے کیوں اتنا پریشاں مجھے معلوم نہیں

    کون ہے سلسلہ جنباں مجھے معلوم نہیں

    اب یہ اللہ ہی جانے وہ خزاں تھی کہ بہار

    کب ہوا چاک گریباں مجھے معلوم نہیں

    مجھ کو معلوم ہے ہر درد کا درماں لیکن

    اپنے ہی درد کا درماں مجھے معلوم نہیں

    مسکراتا ہوں مصیبت میں یہ عادت ہے مری

    ضبط مشکل ہے کہ آساں مجھے معلوم نہیں

    پھول بن جانے کو یا نذر خزاں ہونے کو

    کس لیے کھلتی ہیں کلیاں مجھے معلوم نہیں

    ان کی مرضی ہو تو اک آہ سے آغاز کروں

    ابھی افسانے کا عنواں مجھے معلوم نہیں

    یوں نشیمن میں ہوں جس طرح قفس میں ہو کوئی

    ابھی آئین گلستاں مجھے معلوم نہیں

    جانتا ہوں مرے دل میں بھی کچھ ارماں ہیں سعیدؔ

    کیسے بر آتے ہیں ارماں مجھے معلوم نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے