دل ہے پلکوں میں سمٹ آتا ہے آنسو کی طرح
دل ہے پلکوں میں سمٹ آتا ہے آنسو کی طرح
ریشمی رات کی بھیگی ہوئی خوشبو کی طرح
زندگی آج ہے یادوں کے تعاقب میں رواں
ریت کے ٹیلوں پہ گرد رم آہو کی طرح
آن کی آن میں تاریخ بدل جاتی ہے
شکن زلف کی صورت خم ابرو کی طرح
تولنے کے لئے پھولوں کی ترازو بھی تو ہو
فکر و احساس بھی تل جاتے ہیں خوشبو کی طرح
شہر افسوس میں اپنے ہیں نہ بیگانے ہیں
اب دل و جاں کے بھی رشتے ہیں من و تو کی طرح
بجلیاں ہیں کہ چمکتی ہیں رگ جاں کے قریب
جام صہبا کی طرح حلقۂ گیسو کی طرح
تیری یادوں کی کہانی تو نہیں ہے تنویرؔ
دل پہ دستک جو دیا کرتا ہے خوشبو کی طرح
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 183)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.