Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل ہے تو ترے وصل کے ارمان بہت ہیں

حفیظ جونپوری

دل ہے تو ترے وصل کے ارمان بہت ہیں

حفیظ جونپوری

MORE BYحفیظ جونپوری

    دل ہے تو ترے وصل کے ارمان بہت ہیں

    یہ گھر جو سلامت ہے تو مہمان بہت ہے

    میں داد کا خواہاں نہیں اے داور محشر

    آج اپنے کیے پر وہ پشیمان بہت ہیں

    دل لے کے کھلونے کی طرح توڑ نہ ڈالیں

    ڈر مجھ کو یہی ہے کہ وہ نادان بہت ہیں

    وہ پھول چڑھاتے ہیں دبی جاتی ہے تربت

    معشوق کے تھوڑے سے بھی احسان بہت ہیں

    تم کو نہ پسند آئے نہ لو پھیر دو مجھ کو

    اس دل کے خریدار مری جان بہت ہیں

    ڈانٹا کبھی غمزے نے کبھی ناز نے ٹوکا

    خلوت میں بھی ساتھ ان کے نگہبان بہت ہیں

    خالی بھی کوئی دل ہے وہاں عشق صنم سے

    کہنے کو تو کعبے میں مسلمان بہت ہیں

    شاید یہ اثر ہو میری آہ سحری کا

    کچھ صبح سے وہ آج پریشان بہت ہیں

    کیا شب کو حفیظؔ ان سے یہیں وصل کی ٹھہری

    آج آپ کے گھر عیش کے سامان بہت ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Hafeez Jaunpuri (Pg. Ghazal Number-146 Page Number-149)
    • Author : Tufail Ahmad Ansari
    • مطبع : Qaumi Council Baraye Farogh-e-urdu Zaban (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے