دل ہے تمہاری یاد کی دنیا لئے ہوئے
دل ہے تمہاری یاد کی دنیا لئے ہوئے
میں بھی ہوں ایک حسن سراپا لئے ہوئے
مجھ کو کیا تباہ ترے التفات نے
یہ روشنی تھی کتنا اندھیرا لئے ہوئے
وہ کاش ایک بار خدا کو پکارتے
ڈوبے جو ناخدا کا سہارا لئے ہوئے
اے خامشی گزر بھی حد احتیاط سے
مدت ہوئی ہے نام کسی کا لئے ہوئے
اب زندگی نہ کھائے گی کوئی نیا فریب
اب دل نہیں کسی کی تمنا لئے ہوئے
آئے اگر بہار چمن میں تو خوش نہ ہو
جائے گی رنگ و بو کا جنازہ لئے ہوئے
دل میں ہے بزم حسن بھی فردوس عشق بھی
ہے اک لہو کی بوند بھی کیا کیا لئے ہوئے
کچھ ایسے غم زدہ بھی ہیں دنیا میں اے خلشؔ
روتے ہیں جو ہنسی کا سہارا لئے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.