دل ہے ان کی تجلیات میں گم
دل ہے ان کی تجلیات میں گم
حسن یزداں کی کائنات میں گم
دونوں عالم ہیں حیرتی جس کے
وہ حقیقت ہے تیری ذات میں گم
مل ہی جائیں گے ایک دوجے کو
دونوں ہیں ایک کائنات میں گم
زلف بکھری ہے روئے تاباں پر
رات دن میں تو دن ہے رات میں گم
ان کا آنا تھا بس سر بالیں
موت ہونے لگی حیات میں گم
شیخ صاحب کے کیا رکوع و سجود
وہ تو ہیں ورطۂ نجات میں گم
کیسے ممکن بھلا جدائی ہو
میں ہوں اس میں وہ میری ذات میں گم
چھوڑ کر اک جہان نعمت کو
سعدیؔ ان کی نوازشات میں گم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.