دل ہر گھڑی کہتا ہے یوں جس طور سے اب ہو سکے (ردیف .. ل)
دل ہر گھڑی کہتا ہے یوں جس طور سے اب ہو سکے
اٹھ اور سنبھل گھر سے نکل اور پاس اس چنچل کے چل
دیکھی جو اس محبوب کی ہم نے جھلک ہے کل کی کل
پائی ہر اک تعویذ میں اپنے دل بیکل کی کل
جب ناز سے ہنس کر کہا اس نے ارے چل کیا ہے تو
کیا کیا پسند آئی ہیں اس نازنیں چنچل کی چل
ہے وہ کف پا نرم تر اس کی کہ وقت ہم سری
ڈالے کف پائے صنم نرمی وہیں مخمل کی مل
ہم ہیں تمہارے مبتلا مدت سے ہے یہ آرزو
بیٹھو ہمارے پاس بھی اے جاں کبھی اک پل کی پل
ہے دم غنیمت اے نظیرؔ اب میکدے میں بیٹھ کر
تو آج تو مے پی میاں پھر دیکھ لیجو کل کی کل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.