دل حسرتوں سے جب مرا معمور ہو گیا
دل حسرتوں سے جب مرا معمور ہو گیا
پندار کا نشہ جو تھا کافور ہو گیا
زاہد جب اپنے زہد پہ مغرور ہو گیا
میں اپنی لغزشوں کا بھی مشکور ہو گیا
آنکھیں نہ چیر پائیں حدود نظر کبھی
پلکیں ہوئیں جو بند تو دل طور ہو گیا
جینے کا کیا جواز پس تکملۂ ذات
شاید شہید اسی لیے منصور ہو گیا
فکر سخن میں صرف کی تو نے صداؔ حیات
اور بیٹھے بیٹھے ہی کوئی مشہور ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.