Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل ہی گرداب تمنا ہے یہیں ڈوبتے ہیں

صدیق مجیبی

دل ہی گرداب تمنا ہے یہیں ڈوبتے ہیں

صدیق مجیبی

MORE BYصدیق مجیبی

    دل ہی گرداب تمنا ہے یہیں ڈوبتے ہیں

    اپنے ہی غم میں ترے خاک نشیں ڈوبتے ہیں

    دل فقیرانہ تھا مہر و مہ و انجم نہ بنے

    خس کی مانند رہے ہم کہ نہیں ڈوبتے ہیں

    ہم اگر ڈوبے تو کیا کون سے ایسے ہم تھے

    شہر کے شہر جہاں زیر زمیں ڈوبتے ہیں

    اپنی روپوشی تہ خاک مقدر ہے تو کیا

    ڈوبنے کو تو ستارے بھی کہیں ڈوبتے ہیں

    ناخدا ہو کہ خدا دیکھتے رہ جاتے ہیں

    کشتیاں ڈوبتی ہیں اس کے مکیں ڈوبتے ہیں

    پار اترنا ہے تو کیا موج بلا کام نہنگ

    دوستو آؤ چلو پہلے ہمیں ڈوبتے ہیں

    عشق وہ بحر مجیبیؔ ہے کہ دیکھا ہم نے

    خار و خس پار ہوئے اہل یقیں ڈوبتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے