Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل ہوتے ہوتے منزل جانانہ ہو گیا

منظور حسن نامی

دل ہوتے ہوتے منزل جانانہ ہو گیا

منظور حسن نامی

MORE BYمنظور حسن نامی

    دل ہوتے ہوتے منزل جانانہ ہو گیا

    آباد رفتہ رفتہ یہ ویرانہ ہو گیا

    وہ ہیں کہ دو جہان کو اپنائے جاتے ہیں

    میں ہوں کہ اپنی ذات سے بیگانہ ہو گیا

    جلنے کا شوق اف ترے کشتے کی خاک کا

    جو ذرہ اڑ گیا وہی پروانہ ہو گیا

    تیری تجلیوں نے وہ بدلی ہیں صورتیں

    میرا خیال ایک پری خانہ ہو گیا

    وہ راہ راہ عشق ہے جس میں کہ رہ نورد

    دیوانہ جو ہوا وہی فرزانہ ہو گیا

    مستی کی لغزشوں کو تھا احساس بندگی

    گرنا ہی میرا سجدۂ شکرانہ ہو گیا

    ساقی کی آنکھ میں وہ بلا کی شراب تھی

    بد مست اک نگاہ میں مے خانہ ہو گیا

    بیگانگی میں شاد ہوں میں اس خیال سے

    تیرا وہی ہے سب سے جو بیگانہ ہو گیا

    بزم قدح کو دیکھ کے خود غرضیوں سے پاک

    نامیؔ شریک مسلک رندانہ ہو گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے