Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل حسن کے انداز سے مسحور بہت ہے

حیدر حسین فضا لکھنؤی

دل حسن کے انداز سے مسحور بہت ہے

حیدر حسین فضا لکھنؤی

MORE BYحیدر حسین فضا لکھنؤی

    دل حسن کے انداز سے مسحور بہت ہے

    آنکھ اس بت طناز کی مخمور بہت ہے

    سنتے ہیں کہ ہے نزع میں دیدار کا وعدہ

    دل موت کے اذکار سے مسرور بہت ہے

    جلتی ہے زباں تذکرۂ شعلہ رخاں سے

    دل شمع کی صورت مرا محروم بہت ہے

    دنیا کی نگاہوں کا بجا خوف ہے اس کو

    اظہار وفا کرنے میں مجبور بہت ہے

    روکے نہیں رکتی ہیں تڑپتی ہوئی آہیں

    دل ہجر میں اس شوخ کے رنجور بہت ہے

    ہر سانس مزین ہے مری یاد سے اس کی

    ہے دل سے قریں نظروں سے جو دور بہت ہے

    ٹکڑے دل ناشاد کے اب جڑ نہیں سکتے

    شیشہ اثر درد سے یہ چور بہت ہے

    لب پر نہ شکایت ہو نہ آنکھوں سے گرے اشک

    دشوار محبت کا یہ دستور بہت ہے

    مل جاتا ہے منزل کا پتہ بھٹکے ہوؤں کو

    ہر نقش قدم حسن کا پر نور بہت ہے

    وہ مشق ستم شوق سے کرتے رہیں ہم پر

    محبوب کی خاطر ہمیں منظور بہت ہے

    محنت کا صلہ فاقہ و افلاس ہی پایا

    تنگ آج کے زردار سے مزدور بہت ہے

    شل ایسے ہوئے پاؤں اٹھائے نہیں جاتے

    گو سامنے منزل ہے مگر دور بہت ہے

    ہے ناز فضاؔ کو بھی بہت عشق پہ اپنے

    گر حسن و نزاکت میں وہ مشہور بہت ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے