دل عشق کا مارا تھا کالج کے زمانے میں
دل عشق کا مارا تھا کالج کے زمانے میں
ہر زخم گوارا تھا کالج کے زمانے میں
اب صرف اندھیری شب اور ساتھ ہے تنہائی
اک چاند ہمارا تھا کالج کے زمانے میں
ہے آج بھی یادوں کے گنبد میں صدا تیری
کیوں تو نے پکارا تھا کالج کے زمانے میں
احباب کی محفل میں ہم بانٹ دیا کرتے
غم جیسے چھوارا تھا کالج کے زمانے میں
بیٹھے ہیں جہاں آنسو اس آنکھ کے ساحل پر
خوابوں کو اتارا تھا کالج کے زمانے میں
اس کے ہی تو صدقے میں ہر جیت ملی ہم کو
جو معرکہ ہارا تھا کالج کے زمانے میں
بوسیدہ کتابیں سب اس پھول سے مہکی ہیں
بخشا جو تمہارا تھا کالج کے زمانے میں
خاموش جزیرہ تو صدموں سے بنا ہوں میں
پر شور کنارا تھا کالج کے زمانے میں
لکھ دیتے نبیلؔ اپنے شعر اس کی کتابوں پر
یوں فن کو نکھارا تھا کالج کے زمانے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.