دل جلایا تری خوشی کے لیے
دل جلایا تری خوشی کے لیے
یا خود اپنی ہی آگہی کے لیے
ہاتھ پر رکھ کے اپنی روح تپاں
ہم چلے اپنی رہبری کے لیے
نور کی محفلوں میں رہتے ہیں
جو ترستے ہیں روشنی کے لیے
کتنے آلام سہہ گئے ہم لوگ
ایک بے نام سی ہنسی کے لیے
آب حیواں بھی گر ملے تو نہ لیں
اپنے معیار تشنگی کے لیے
پھر کوئی قہر حضرت یزداں
کوئی تحریک بندگی کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.