Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل جلوہ گاہ صورت جانانہ ہو گیا

شاہ نصیر

دل جلوہ گاہ صورت جانانہ ہو گیا

شاہ نصیر

MORE BYشاہ نصیر

    دل جلوہ گاہ صورت جانانہ ہو گیا

    شیشہ یہ ایک دم میں پری خانہ ہو گیا

    شب کیوں کہ سلطنت نہ کرے تاج زر سے شمع

    رشک پر ہما پر پروانہ ہو گیا

    کیفیتوں سے گردش چشم بتاں کی دل

    شیشہ کبھی بنا کبھی پیمانہ ہو گیا

    طغیانی سرشک سے اپنی بھی بعد قیس

    دریا کا پاٹ دامن ویرانہ ہو گیا

    زنجیر کیوں نہ اس کی قدم بوس ہو بھلا

    جو کوئی تیرے عشق میں دیوانہ ہو گیا

    یاں تک کیا ہے شہرۂ آفاق عشق نے

    قصہ مرا بھی خلق میں افسانہ ہو گیا

    کیا روئیے خرابیٔ اقلیم دل کو دیکھ

    آنکھوں کے دیکھتے ہی تو کیا کیا نہ ہو گیا

    ساقی کدھر پھرے ہے تو تنہا برنگ جام

    تجھ بن خراب ان دنوں مے خانہ ہو گیا

    آنکھوں سے تجھ کو یاد میں کرتا ہوں روز و شب

    بے دید مجھ سے کس لیے بیگانہ ہو گیا

    باور نہیں تو اشک مسلسل کو دیکھ لے

    دست مژہ میں سبحۂ صد دانہ ہو گیا

    کہتے ہیں اس کے سلسلۂ زلف میں نصیرؔ

    دل بھی مرید اب صفت شانہ ہو گیا

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے