دل جن کو ڈھونڈھتا ہے نہ جانے کہاں گئے
دل جن کو ڈھونڈھتا ہے نہ جانے کہاں گئے
خواب و خیال سے وہ زمانے کہاں گئے
مانوس بام و در سے نظر پوچھتی رہی
ان میں بسے وہ لوگ پرانے کہاں گئے
اس سرزمیں سے تھی جو محبت وہ کیا ہوئی
بچوں کے لب پہ تھے جو ترانے کہاں گئے
اپنی خطا پہ سر کو جھکایا ہے آج کیوں
ازبر جو آپ کو تھے بہانے کہاں گئے
پتھر سماعتوں سے زباں گنگ ہو گئی
ہم بھی گئے تو حال سنانے کہاں گئے
بے مہری حیات تجھے کچھ خبر بھی ہے
دیکھے گئے جو خواب سہانے کہاں گئے
بچپن سہیلیاں وہ ہمہ وقت کی ہنسی
عنبرؔ وہ زندگی کے خزانے کہاں گئے
- کتاب : Dil Kay Ufuq Par (Pg. 183)
- Author : Ambareen Haseeb Amber
- مطبع : Kitab Market ,Office 17 Urdu Bazar, Karachi, Pakistan (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.