دل جس کا آئنے کی طرح پاک صاف ہے
دل جس کا آئنے کی طرح پاک صاف ہے
کیا بات ہے زمانہ اسی کے خلاف ہے
وہ شخص کر رہا ہے محبت کا قتل عام
نفرت کا جس کی فکر پہ ہر دم غلاف ہے
سجدہ نماز شوق کا کرتی ہیں تتلیاں
دامن ہر ایک گل کا بہت پاک صاف ہے
ہم نے خدا بنا دیا جس کو تراش کر
وہ سنگ راہ آج ہمارے خلاف ہے
دنیا سمجھ رہی ہے مجھے صاحب زباں
میرا بھی پر درست کہاں شین قاف ہے
تو ہو رہا ہے لذت دنیا سے شاد کام
صابرؔ بتا یہ کیسا ترا اعتکاف ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.