دل جو ہنستا ہے تو رونے کا گماں ہوتا ہے
دل جو ہنستا ہے تو رونے کا گماں ہوتا ہے
خود کو پا کر اسے کھونے کا گماں ہوتا ہے
دن کو جب گھر سے نکلتا ہوں تو اکثر مجھ کو
سائے کے بوجھ کو ڈھونے کا گماں ہوتا ہے
جب بھی آتی ہے مرے صحن میں خوشبوئے گل
تیرے گھر کے کسی کونے کا گماں ہوتا ہے
اوڑھ لیتا ہوں شراروں کی ردائیں جب میں
ریگ صحرا پہ بچھونے کا گماں ہوتا ہے
نرم ہوتے ہی بدل جاتی ہے صورت میری
یک بیک چاک پہ ہونے کا گماں ہوتا ہے
ایک ہی اشک مقدر سے ملا ہے پھر بھی
ہر کسی داغ کو دھونے کا گماں ہوتا ہے
ہیچ تھی میری نگاہوں میں حقیقت لیکن
اب تو مٹی پہ بھی سونے کا گماں ہوتا ہے
ٹوٹنے اور بکھرنے میں لگا ہوں جب سے
مجھ کو اپنے پہ کھلونے کا گماں ہوتا ہے
پار کرتا ہوں سمندر پہ سمندر راحتؔ
پھر بھی خود کو ہی ڈبونے کا گماں ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.