Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل جدا مال جدا جان جدا لیتے ہیں

امیر مینائی

دل جدا مال جدا جان جدا لیتے ہیں

امیر مینائی

MORE BYامیر مینائی

    دل جدا مال جدا جان جدا لیتے ہیں

    اپنے سب کام بگڑ کر وہ بنا لیتے ہیں

    ہو ہی رہتا ہے کسی بت کا نظارہ تا شام

    صبح کو اٹھ کے جو ہم نام خدا لیتے ہیں

    مجلس وعظ میں جب بیٹھتے ہیں ہم میکش

    دختر رز کو بھی پہلو میں بٹھا لیتے ہیں

    ایسے بوسے کے عوض مانگتے ہیں دل کیا خوب

    جی میں سوچیں تو وہ کیا دیتے ہیں کیا لیتے ہیں

    اپنی محفل سے اٹھائے ہیں عبث ہم کو حضور

    چپکے بیٹھے ہیں الگ آپ کا کیا لیتے ہیں

    بت بھی کیا چیز ہیں اللہ سلامت رکھے

    گالیاں دے کے غریبوں کی دعا لیتے ہیں

    شاخ مرجاں میں جواہر نظر آتے ہیں امیرؔ

    کبھی انگلی جو وہ دانتوں میں دبا لیتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Ghazal Usne Chhedi(3) (Pg. 220)
    • Author : Farhat Ehsas
    • مطبع : Rekhta Books (2017)
    • اشاعت : 2017

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے