دل کا عالم بھی ہوا ہے عالم ہو کی طرح
دل کا عالم بھی ہوا ہے عالم ہو کی طرح
آنکھ میں تو ہر گھڑی رہتا ہے آنسو کی طرح
دل کے موسم میں کبھی تبدیلیاں آتی نہیں
لگتی ہے باد صبا بھی کنکنی لو کی طرح
اک تصور سے ترے مہکا ہے میرا انگ انگ
تو مرے احساس میں بستا ہے خوشبو کی طرح
سخت کالی رات میں امید کا ننھا دیا
ہے فروزاں دل میں اک معصوم جگنو کی طرح
وصل کا عالم کہ جیسے ہوں شفق کی لالیاں
ہجر کا ماحول ہے قربت کے جادو کی طرح
آ گئی لفظوں میں بھی لہجے کی تلخی اس قدر
آپ بھی اس نے کہا مجھ کو مگر تو کی طرح
دھوپ میں بیٹھی تھی اپنے باغ میں اور یوں لگا
ٹہنیاں دو شجر کی ہیں اس کے بازو کی طرح
گفتگو کا اک الگ منفرد انداز ہے
لفظ اس کے بولتے ہیں جیسے گھنگھرو کی طرح
اس کو بھی ہر وقت رہتا ہے تلفظ کا خیال
عشق میں نے بھی کیا ہے اس سے اردو کی طرح
دیکھتے ہی دیکھتے خندہؔ گزر جائے گی عمر
وقت ہاتھوں سے نکل جائے گا جگنو کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.