دل کا آزار کم نہیں ہوتا
دل کا آزار کم نہیں ہوتا
شوق دیدار کم نہیں ہوتا
بڑھ رہی ہے بہت مسیحائی
درد بیمار کم نہیں ہوتا
صلح سازان بزم عالم کا
جوش پیکار کم نہیں ہوتا
دیکھ کر تم کو اور کو دیکھیں
اب تو معیار کم نہیں ہوتا
ان کے انکار روح فرسا سے
ان کا اقرار کم نہیں ہوتا
اے فلک اور کوئی تازہ ستم
کرم یار کم نہیں ہوتا
ظاہری حق پرستیوں سے کبھی
کفر دیں دار کم نہیں ہوتا
دور مے میں کمی تو آتی ہے
شوق میخوار کم نہیں ہوتا
مے سے رغبت ہے شیخ کو ہر چند
مے سے انکار کم نہیں ہوتا
عرشؔ داد سخن نہ ملنے سے
لطف اشعار کم نہیں ہوتا
- کتاب : Kulliyat-e-Arsh (Pg. 114)
- Author : Arsh Malsiyani
- مطبع : Ali Imran Chaudhary
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.