دل کا احوال زمانے پہ عیاں ہو سکتا
دل کا احوال زمانے پہ عیاں ہو سکتا
لفظ اے کاش تمنا کی زباں ہو سکتا
یہ سمجھتے ہی نہیں درد کا باعث کیا ہے
میرا دل کاش دل چارہ گراں ہو سکتا
دیکھ سکتا کسی خنجر کی لپک کا منظر
کوئی غم خوار قریب رگ جاں ہو سکتا
چاند کی مشعل بیکار بجھا دی جاتی
رات پر رات کا شدت سے گماں ہو سکتا
کم نہ ہوتی جو تپش درد کے انگاروں کی
روح میں حوصلۂ ضبط فغاں ہو سکتا
شعر بننے سے خیالات بکھر جاتے ہیں
کاش جمشیدؔ یہ دکھ یوں ہی بیاں ہو سکتا
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 582)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.