دل کا گلہ فلک کی شکایت یہاں نہیں
دل کا گلہ فلک کی شکایت یہاں نہیں
وہ مہرباں نہیں تو کوئی مہرباں نہیں
ہم آج تک چھپاتے ہیں یاروں سے راز عشق
حالانکہ دشمنوں سے یہ قصہ نہاں نہیں
زیبا نہیں ہے دوست سے کرنا معاملہ
کچھ ورنہ ناز جان کے بدلے گراں نہیں
ہم زمرۂ رقیب میں مل کر وہاں گئے
جب شوق رہ نما ہو کوئی پاسباں نہیں
آشفتہ مثل باد ہوں بیتاب مثل برق
کیونکر معین چرخ تری شوخیاں نہیں
ہم آپ پر نثار کریں کائنات کو
پر کیا کریں بساط میں جز نیم جاں نہیں
سامان وجد فتنۂ محشر کو دے دیا
وہ خاک پر ہماری جو دامن کشاں نہیں
کیوں ہیں ندیم دوست سفارش میں غیر کی
کیا ہم کو ان سے رسم و رہ ارمغاں نہیں
اک حال خوش میں بھول گئے کائنات کو
اب ہم وہاں ہیں مطرب و ساقی جہاں نہیں
کس کس پہ رشک کیجیے کس کس کو روئیے
کس دن وہ جلوہ آفت صدخانماں نہیں
کیوں یہ ہجوم شور و شغب ہے نشور میں
ایسا تو شیفتہؔ ہمیں خواب گراں نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.