Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کا گلشن جلا گئے کانٹے

اولاد رسول قدسی

دل کا گلشن جلا گئے کانٹے

اولاد رسول قدسی

MORE BYاولاد رسول قدسی

    دل کا گلشن جلا گئے کانٹے

    ان کی یادیں مٹا گئے کانٹے

    اب ضرورت نہیں رہی گل کی

    اتنی کثرت سے آ گئے کانٹے

    زیست میں رہ گئی چبھن ہی چبھن

    ایسا قبضہ جما گئے کانٹے

    گل ہی کیا گلستاں بھی حیراں ہے

    اس قدر مجھ کو بھا گئے کانٹے

    اب تو خوشیوں کی بو نہیں ملتی

    ہر طرف غم کے چھا گئے کانٹے

    ان پہ کلیاں بھی ہو گئیں شیدا

    اوس میں یوں نہا گئے کانٹے

    کیا کیا تم نے اجنبی محسن

    راہ سے کیوں ہٹا گئے کانٹے

    اب پھٹا جا رہا ہے میرا دماغ

    کیسی خوشبو بسا گئے کانٹے

    میں تو محسن انہیں سمجھتا رہا

    نفرتیں کیوں بڑھا گئے کانٹے

    مجھ کو احساس تک نہ ہو پایا

    دوست بن کر سما گئے کانٹے

    ہم تمہارے بنے رہے ہم دم

    خوب احساں جتا گئے کانٹے

    روز و شب کا رہا نہ فرق کوئی

    نیند ایسی سلا گئے کانٹے

    کم نہیں ہم پہ ان کا یہ احساں

    رمز دنیا بتا گئے کانٹے

    کیسے ازبر کتاب ہوتی مجھے

    ہر سبق پھر بھلا گئے کانٹے

    جیسے ساتھی جنم کے ہوں قدسیؔ

    یوں گلے سے لگا گئے کانٹے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے