دل کا ہر ساز چھڑا ساز بجے ہیں دل میں
دل کا ہر ساز چھڑا ساز بجے ہیں دل میں
تو جو آیا تو کئی پھول کھلے ہیں دل میں
یہ بھی ممکن تھا کہ بچ جاتا تعلق لیکن
ہم کو معلوم نہیں تھا کہ گلے ہیں دل میں
روشنی خود ہی تجھے میرا پتہ دے دے گی
کیونکہ یادوں کے کئی دیپ جلے ہیں دل میں
یہ جو سناٹا مری روح میں اترا تھا کبھی
اس نے افسانے نئے دیکھ بنے ہیں دل میں
ایک ہی شخص تھا دنیا میں محبت کے لیے
باقی تو بھرتی کے احباب رکھے ہیں دل میں
ہم سے اظہار کی جرأت نہ ہوئی تھی ورنہ
تجھ کو بتلاتے کہ کیا خواب سجے ہیں دل میں
روبرو اشک ندامت تو بہے وہ فہمیؔ
جس کے طوفان کئی سال رہے ہیں دل میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.