دل کا جہان تیرا چہک کر سنور گیا
دل کا جہان تیرا چہک کر سنور گیا
جلوہ ترا نظر سے جو دل تک اتر گیا
مدت کے بعد دل سے پھر ابھرا ہے سیل اشک
میں یہ سمجھ رہا تھا یہ طوفاں اتر گیا
جن کے سوا گھڑی بھی گزرنا محال تھی
ان کی خبر نہ آئی زمانہ گزر گیا
افسردہ دل تھی اس پہ بھی دنیا اگرچہ میں
محفل میں تیری مثل نسیم سحر گیا
تم مسکرا کے ایک طرف ہو گئے یہاں
آنسو نہیں تھمے ہیں زمانہ گزر گیا
آزادؔ صرف ایک ہی چہرہ نظر میں ہے
طوفان حسن اگرچہ نظر سے گزر گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.