دل کا کب اعتبار تھا مجھ کو
دل کا کب اعتبار تھا مجھ کو
باغ یہ ریگزار تھا مجھ کو
جب عجب سا قرار تھا اس پل
جانے کیوں اضطرار تھا مجھ کو
سوچنا تجھ کو غم زدہ رہ کر
کس قدر غم گسار تھا مجھ کو
تیز بارش سے ان چراغوں کا
بھیگنا سازگار تھا مجھ کو
زلف سر کی تو اک سفر درپیش
سامنے پیچ دار تھا مجھ کو
نیند میں ڈگمگا رہا تھا رات
رات ایسا خمار تھا مجھ کو
حالت جذب میں تو تیرا حجاب
آگ تھا اور شرار تھا مجھ کو
بکھری بکھری تھکن کے بعد کا خواب
ہائے کیا شاندار تھا مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.