Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کا معاملہ ہے کہاں تک نہاں رہے

شمسہ نجم

دل کا معاملہ ہے کہاں تک نہاں رہے

شمسہ نجم

MORE BYشمسہ نجم

    دل کا معاملہ ہے کہاں تک نہاں رہے

    اشعار حال دل مرا کر کے عیاں رہے

    ترک تعلقات کا مجھ کو گلہ نہیں

    ہے دل کے آس پاس وہ چاہے جہاں رہے

    جاری مشاعروں میں ہے شرکت کا سلسلہ

    اچھا ہے شاعری کا تسلسل رواں رہے

    تھے دل میں جا گزین بہت ایسے لوگ بھی

    نایاب ہو گئے ہیں وہ زندہ کہاں رہے

    جاں وار دی ہے ہم نے ضرورت پڑی اگر

    کچھ دوست میرے پھر بھی بہت بد گماں رہے

    کچھ زندگی کے پل یوں مقدر ہوں آہوں کا

    قاتل کا تیر گر جو درون کماں رہے

    بے معنی پھر لگیں گے محبت کے سارے نام

    اک تیرا نام ہی مرے ورد زباں رہے

    کہنے کو اعتبار اسے مجھ پہ تھا مگر

    کچھ وسوسے تو لگتا ہے پھر بھی نہاں رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے