دل کا معاملہ ہے کہاں تک نہاں رہے
اشعار حال دل مرا کر کے عیاں رہے
ترک تعلقات کا مجھ کو گلہ نہیں
ہے دل کے آس پاس وہ چاہے جہاں رہے
جاری مشاعروں میں ہے شرکت کا سلسلہ
اچھا ہے شاعری کا تسلسل رواں رہے
تھے دل میں جا گزین بہت ایسے لوگ بھی
نایاب ہو گئے ہیں وہ زندہ کہاں رہے
جاں وار دی ہے ہم نے ضرورت پڑی اگر
کچھ دوست میرے پھر بھی بہت بد گماں رہے
کچھ زندگی کے پل یوں مقدر ہوں آہوں کا
قاتل کا تیر گر جو درون کماں رہے
بے معنی پھر لگیں گے محبت کے سارے نام
اک تیرا نام ہی مرے ورد زباں رہے
کہنے کو اعتبار اسے مجھ پہ تھا مگر
کچھ وسوسے تو لگتا ہے پھر بھی نہاں رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.