دل کا سکون ڈھونڈھنے جائے بشر کہاں
دل کا سکون ڈھونڈھنے جائے بشر کہاں
ایسا نگر ہے کون سا ایسا ہے در کہاں
تم نے تو کہہ دیا کہ چلے جاؤ بزم سے
یہ تو بتا دو ہم کو کہ جائیں کدھر کہاں
اس کی گلی کو چھوڑ کے آ تو گئے مگر
اب سوچتے ہیں گزریں گے شام و سحر کہاں
بیٹھو ہمارے پاس کرو ہم سے دل کی بات
ہر آدمی ملے گا تمہیں معتبر کہاں
پھیلی ہوئی ہے دھوپ مصائب کی دور تک
اب سایہ دار راہ میں میری شجر کہاں
جب چارہ گر ہی کوئی نہیں تیرے شہر میں
لے کر میں جاؤں اپنا یہ زخم جگر کہاں
کسی کی قمرؔ تلاش ہے کسی کی ہے آرزو
نکلے ہو اتنی رات میں تنہا ادھر کہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.