دل کا ٹوٹا ہوا ارمان نہیں ہونا تھا
دل کا ٹوٹا ہوا ارمان نہیں ہونا تھا
ہم کو اتنا بھی تو آسان نہیں ہونا تھا
جائے قسمت ہے محبت کا ادھورا ہونا
دل تو بننا تھا مجھے جان نہیں ہونا تھا
سنتے آئے ہیں ہم آدم کا نکلنا اکثر
کوئے دل کا مجھے مہمان نہیں ہونا تھا
خشک ہجرت کے سنے ہم نے فسانے کتنے
مجھ کو ہجرت کا بھی سامان نہیں ہونا تھا
اپنے سپنوں کی اجازت ہے سبھی کو یارو
گل اسے ہونا تھا گلدان نہیں ہونا تھا
بادلوں سے ہمیں امید نہیں بارش کی
اور آنکھوں سے بھی امکان نہیں ہونا تھا
اس کی یادوں کو کلیجے سے لگائے رکھنا
شاہؔ خود کو بھی تو ویران نہیں ہونا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.