دل کا یہ دشت عرصۂ محشر لگا مجھے
میں کیا بلا ہوں رات بڑا ڈر لگا مجھے
آگے بھی عشق میں ہوئیں رسوائیاں مگر
اب کے وفا کا زخم جبیں پر لگا مجھے
اے دل وہ مہرباں ہے یوں ہی بد گماں نہ ہو
مارا تھا اس نے غیر کو پتھر لگا مجھے
ہر سو ترے وجود کی خوشبو تھی خیمہ زن
وہ دن کہ اپنا گھر بھی ترا گھر لگا مجھے
ہنس کر نہ ٹال جا کہ یہ امید کی کرن
وہ تیر ہے کہ سینے کے اندر لگا مجھے
تاریکیٔ حیات کا اندازہ کر کہ آج
داغ شکست مہر منور لگا مجھے
سانچے تو تھے غزل کے سوا بھی مگر ظفرؔ
کیا جانے کیوں یہ ظرف حسین تر لگا مجھے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 589)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.