دل کر رہا ہے کیوں نگہ یار کی تلاش
دل کر رہا ہے کیوں نگہ یار کی تلاش
بیمار کو بھی ہوتی ہے بیمار کی تلاش
اب تیر کی تلاش نہ تلوار کی تلاش
دل کو فقط ہے ابروئے خم دار کی تلاش
جلوہ کو پھر ہے مد نظر امتحان ہوش
پھر طور کو ہے طالب دیدار کی تلاش
تیرے خیال تیرے تصور کے سامنے
بیمار عشق کو نہیں غم خوار کی تلاش
چھائے گی حشر میں جو گھٹا لطف عام کی
رحمت کرے گی خود ہی گنہ گار کی تلاش
تلووں کو میرے دشت نوردی کی آرزو
اور آبلوں کو وادیٔ پر خار کی تلاش
مضطرؔ کسی کی دل ہی میں کرنی تھی جستجو
دیر و حرم میں آپ نے بے کار کی تلاش
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.