دل کرے جب آپ کا مجھ کو رلایا کیجیے
دل کرے جب آپ کا مجھ کو رلایا کیجیے
آپ غم کی یہ دوا میرے خدارا کیجیے
لطف آئے آپ کو سارے جہاں سے جیت کا
میرے جیسے جان کر خود سے ہی ہارا کیجیے
کیا کرو گی خواب میں مجھ کو بلا کر سوچ لو
ہو رہا ہے جس طرح اپنا گزارا کیجیے
آئینہ گر سے جو پوچھا دیکھی ہے صورت کبھی
مسکرا کر بولا اس کو پارہ پارہ کیجیے
شکوۂ بیداد خود سے کیجیے اب اور کیا
جب کیا میں نے یقیں تو آپ دھوکا کیجیے
میں تو اک شاعر ہوں آخر آپ کے کس کام کا
گر سمجھ میں کچھ نہ آئے استخارہ کیجیے
روبرو غم سے کرایا آپ کو تو خوش رہیں
جی میں آئے آپ کے اب جو بھی یارا کیجیے
- کتاب : آہٹ دیوان عزیز (Pg. 298)
- Author : ارشاد عزیز
- مطبع : مرکزی پبلیکیشنز،نئی دہلی (2022)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.